یوکرین کے مسئلے پر نیٹو اور روس کے درمیان کشیدگی کے نتیجے میں روس کی طرف سے یوکرینی حکومت کی نیٹو میں شمولیت کی خواہش کا بہانہ بنا کر اس پر جنگ تھوپنے کے عمل کو کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان سامراجی مراکز اور اجارادار سرمایہ داروں کی توسیع پسندی و منڈیوں میں وسعت کی سامراجی حکمت عملی سمجھتی ہے۔ پارٹی امریکا و یورپی یونین کی طرف سے نیٹو کو وسعت دینے اور وہ بھی خاص طور پر سابقہ سوویت یونین کی آزاد ریاستوں کی طرف، اسے اجارادار سرمایہ درار روس کو گھیرنے کی حکمت عملی کا حصہ سمجھتی ہے ۔ جس کا لازمی نتیجہ جنگ کو دعوت دینا ہے ۔ نیٹو جو بنیادی طور پر سوشلسٹ بلاک کے خلاف بنایا گیا تھا جو اب نہیں رہا لہزا اب اسے قائم رکھنا اور اسے وسعت دینے کا مقصد دنیا میں سامراجی جنگی حکمت عملیوں کو قائم رکھنے کی حکمت عملی سمجھتی ہے ۔کمیونسٹ پارٹی امریکی و یورپی سامراج کی ان حکمت عملیوں کی مذمت کرتی ہے ۔ کمیونسٹ پارٹی پاکستان یوکرین کے موجودہ صدر زیلنسکی کی فاشسٹ حکمت عملیوں اور امریکی و یورپی سامراج کی کٹھ پتلی بن کر اس کی طرف سے یوکرین کی کمیونسٹ پارٹی پر پابندی عائد کرنے روسی نسل کی آبادی کے خلاف نسل پرستانہ اقدامات کی بھی مذمت کرتی ہے۔ پارٹی انہیں یوکرینی عوام کو جنگ میں جھونکنے کا ذمہ دار سمجھتی ہے ۔ پارٹی روسی صدر پیوٹن کو روس کے ایک اجارادار سرمایہ دار گروہ کا فاشسٹ اور توسیع پسند سوچ کا حامل نمائندہ حکمران سمجھتے ہوئے اس کی طرف سے یوکرینی عوام پر جنگ مسلط کرنے کے عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔ یوکرین کو نیٹو سے دور رکھنے کا بہانہ بنا کر روس کی طرف سے اس کے صوبوں پر قبضہ کرنے کے عمل کو سامراجی قبضہ گیری کا عمل سمجھتے ہوئے رد کرتی ہے اور فوری جنگ ختم کر کے روسی فوجوں کے انخلاء کا مطالبہ کرتی ہے ۔کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان یوکرین کی آزادی اور اس کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے ۔
کمیونسٹ پارٹی سمجھتی ہے کہ سوشلسٹ بلاک اور سوویت یونین کے ختم ہونے کی وجہ سے سرمایہ داری، دنیا کو دوبارہ جنگوں کی طرف دھکیل چکی ہے۔ یوگو سلاویہ کی خانہ جنگی سے لیکر جارجیہ، آذربائیجان و رومانیہ ، مشرق وسطی اور آج یوکرین میں جنگ، یا چین امریکا یا امریکا روس کے درمیان سرد جنگ، ان تمام جنگوں کا مقصد دنیا کی منڈیوں اور گزرگاہوں پر قبضہ قائم کرنا ہے ۔ اس کے نتیجے میں عام عوام بے گناہ موت کا شکار ہو رہے ہیں اور ان جنگوں کے معاشی نتائج خاص طور پر محنت کش عوام بے روزگاری اور مہنگائی کی صورت میں بھگت رہے ہیں ۔ سطح غربت کی لکیر سے نیچے آبادی کی تعداد بڑہ رہی ہے۔ بلکہ بھوک و افلاس کا شکا عوام کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ سامراج و اجارہ دار سرمایہ عوام کو لوٹ رہا ہے اسلحے کا سرمایہ دار دولت کما رہا ہے اور دولت کا ارتکاز بڑہ رہا ہے ۔ اس کی خلاف اٹھنے والی آواز کو ایک طرف جمہوریت کے نام پر قائم آمریتوں کے فاشسٹ ہتھ کنڈوں سے کچلا جا رہا ہے تو دوسری طرف بڑے پیمانے پر پروپیگنڈا کے ذریعے عوام کو نسلی، مذہبی و فرقہ وارانہ قسم کی نفرتوں کا شکار کر کے فروعی تضادوں اور جھگڑوں میں مبتلا کر کے اپنے استحصال کو جاری رکھنے کا بندوبست کر رہے ہیں ۔
کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان سمجھتی ہے کہ دولت اور پیداواری وسائل کی غیر مساویانہ تقسیم اور اس کے نتیجے میں طبقاتی تفریق تیزی سے بڑہ رہی ہے جس کے نتیجے میں طبقاتی کشمکش کو نہیں روکا جا سکتا ۔ پارٹی سمجھتی ہے کہ طبقاتی جدوجہد کے ذریعے ہی اس سامراجی و اجارادارانہ سرمایہ دارانہ نظام سے چھٹکارہ پا کر ان جنگوں، غربت، مفلسی ، بھوک اور بے روزگاری سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے ۔ محنت کش طبقات و عام عوام کے اتحاد و مشترکہ جدوجہد کے ذریعے سوشلسٹ انقلاب برپا کر کے ہی استحصال سے پاک پرامن سماج قائم کیا جا سکتا ہے ۔ ہم سب اپنے اپنے ممالک میں یہ انقلاب برپا کرکے ایک پر امن اور جنگوں و استحصال سے پاک دنیا قائم کر سکتے ہیں ۔
مرکزی سیکریٹریٹ
کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان
0 Comments