Ticker

6/recent/ticker-posts

پاپولر لیفٹ الائنس کا مہنگاٸی کے خلاف لاہور میں احتجاج

  

پریس ریلیز لاہور مورخہ 13 جنوری 202

ملک میں حکمرانوں نے مختلف مافیاؤں کے ساتھ ملکر عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ پورے ملک میں آٹے کا بحران ہے 60 روپے کی بجائے 150 اور 200 کے درمیان بیچا جا رہا ہے۔ آٹا غریب آدمی کی پہنچ سے بہت دور چلا گیا ہے۔ آٹے کے علاوہ اشیاء صرف اور باقی تمام چیزوں کی قیمتیں آسمان کو چُھو رہی ہیں ۔ مختلف صوبوں میں مختلف پارٹیوں کی حکومتیں ہونے کے باوجود ہر جگہ مافیہ کا راج ہے۔ پٹرول، ڈیزل، تیل، گیس اور عام اشیاء کی قیمتیں اتنی بڑھ گئی ہیں کہ غریب استعمال کرنے سے قاصر ہے۔ یہ باتیں بائیں بازو کی پارٹیوں کے اتحاد پاپولر لیفٹ الائینس کی طرف سے لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے الائینس کے رہنماوں  ڈپٹی کنوینئر صابر علی حیدر، کامریڈ عرفان کامریڈ  رانا خالد کامریڈ آصف علی کامریڈ ناصر نے کیں انہوں نے مزید کہا کہ اب تو درمیانہ طبقے کی بھی چیخیں نکل رہی ہیں ۔حکمران آئی ایم ایف کے ساتھ ملکر عوام کو لوٹ رہے ہیں۔ اپنے شاہی اخراجات کم کرنے کو تیار نہیں، صوبوں میں وزیروں، مشیروں کی فوجیں عیاشیاں کر رہی ہیں۔ پنجاب میں پرویز الٰہی کی حکومت نے وزیروں کی تنخواہ میں اضافہ کر کے 5 لاکھ ماہانہ سے زیادہ تنخواہ کے ساتھ ساتھ پیٹرول، ڈیزل، بجلی گیس کے مفت استعمال کی اجازت دے دی ہے۔ عالم یہ ہے کہ عوام سے سبسڈی چھینی جا رہی ہے اور حکمرانوں کی شاہ خرچیاں پہلے سے کئی گنا بڑھتی جا رہی ہیں۔ 

ملک میں جج، جرنلز، سول افسر شاہی ، سیٹھ سرمایہ دار، اور وڈیرے سیاست دانوں کی حکومت ہے وہ ملکی وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ عوام کنگال ہو رہی ہے جو دو وقت پیٹ بھر کھانا نہیں کھا سکتی۔ جبکہ حکمران لوٹ کے مال سے اپنے ملک سے باہر اثاثے بناتے جا رہے ہیں۔ وہ اپنے آبائی گھر میں محلات کے ساتھ ساتھ صوبائی دارالحکومتوں ، اسلام آباد ، دبئی ، لندن ، نیویارک سمیت پوری دنیا میں اپنے محل تعمیر کر رہے ہیں۔ انکے کاروبار ترقی کر رہے ہیں ۔ انکے شاپنگ سینٹرز بن رہے ہیں. یہ سارا پیسہ اس ملک کے عوام سے لوٹا جا رہا ہے۔

لوگوں سے اپیل ہے کہ انکے خلاف اٹھیں، جدوجہد کریں، انہیں لوٹ مار بند کرنے پر مجبور کریں، اگر عوام احتجاج نہیں کریں گے تو حکمران انکو انکے وسائل سے محروم کرتے جائیں گے. عالم یہ ہے کہ غریب محنت کش کسان آٹا خریدنے کے قابل نہیں رہا اور اسکی زندگی مشکل بن گئی ہے ۔ فلور ملوں اور چکی مالکان کو سبسڈی سے گندم سپلاء کرتے ہیں ۔ گودام بھرے پڑے ہیں مصنوعی بحران پیدا کر کے روس سے گندم درآمد کر کے اپنے ہی بندوں کو سپورٹنگ پرائس دی جا رہی ہے لیکن اپنے کسانوں کو امدادی رقم دینے کو تیار نہیں ہیں ۔ لہٰذا اٹھو، جدوجہد کرو، احتجاج کرو. اگر شہروں کے احتجاج میں شریک نہیں ہو سکتے تو اپنے محلے اپنے دروازے پر اپنے گھ میں ویڈیو ریکارڈ کریں. حکمرانوں پر لعن تعن کریں، احتجاج کریں، آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات کے لیے حکمرانوں کے خلاف تحریک چلائیں.

  جاری کر دہ : ڈپٹی آرگنائزر پاپولر لیفٹ الاٸنس








Post a Comment

0 Comments