Ticker

6/recent/ticker-posts

طلبہ یونین پر پابندی ختم کرو


ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 9 فروری کا دن پاکستان کی طلبہ تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے. 9 فروری کے دن ہی طلبہ تنظیموں پر قد غنیں لگائی گئیں جس سے یہ پورا خطہ سیاسی بانجھ پن کا شکار ہو گیا کہ نوجوان قیادت سے محرومی کا آغاز اسی دن سے شروع ہو گیا. 

پاکستان میں نا صرف 1947 کے بعد بلکہ تحریک آزادی میں بھی نوجوانوں اور طلبہ نے شاندار کردار ادا کیا. بر صغیر میں سامراج مُخالِف نوجوان و طلبہ نے تحریک آزادی کے لیے ہراول دستے کا کردار بخوبی نبھایا. برصغیر کی تقسیم کے بعد پاکستان میں بھی طلبہ اور انکی تحریک کبھی ماند نہ پڑی. 1953 میں ڈی ایس ایف کا یومِ مطالبات (ڈیمانڈز ڈے) ہو یا ون یونٹ مخالف تحریک ہو یا پھر ایم آر ڈی، طلبہ ہر جگہ متحرک ہی نظر آتے. طلبہ کے اس ہی انقلابی کردار کو بھانپتے ہوئے ضیائی آمریت نے امریکہ و سی آئی اے کی منشاء پر پاکستان میں طلبہ یونین پر پابندی عائد کر کے ناصرف تعلیم و طلبہ دشمن کرداد ادا کیا بلکہ ملکی سیاست اور ہر شعبے کو بے پناہ نقصان پہنچایا.

آج کے نوجوانوں میں عدم برداشت، بحث مباحثہ کی کمی، الزام تراشی، گالم گلوچ، انتہا پسندی کا بڑھنا اور ترقی پسند ادب سے دوری کی سب سے بڑی وجہ بھی یہی ہے کہ طلبہ کو حقیقی تربیت گاہ میسر نہیں. یہ اس تربیت گاہ کی عدم موجودگی کا ہی نتیجہ ہے آج کے طلبہ میں نظم و ضبط دور دور تک موجود نہیں ہے.

ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن سمجھتی ہے کہ فوجی آمر ضیاء الحق کے بعد جتنی بھی کٹھ پتلی حکومتیں آئیں ان میں سے کسی نے بھی طلبہ کے جائز حقوق کو پورا نہیں کیا اور نہ ہی طلبہ یونین پر  لگی پابندی کو ہٹانے کی کوشش کی. بلکہ حکومت اور ریاست کے منشاء پر طلبہ کے گرہوں کو استعمال کیا جاتا رہا اور غنڈہ گردی کروا کر یہ باور کروایا جاتا ہے کہ طلبہ یونینز کی بحالی کا مطلب تصادم اور لڑائی جھگڑے ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں. 

ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان آج پھر سے حکومت وقت کے سامنے، طلبہ یونینز پر عائد پابندی ہٹانے کا اپنا مطالبہ ایک بار پھر دہراتے ہوئے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ طلبہ یونینز کو فی الفور بحال کر کے تعلیمی اداروں میں الیکشن کروائے جائیں. طلبہ یونینز ہی وہ ادارہ ہے جو سیاست کی نرسریاں ہیں جہاں سے مستقبل کے قد آور سیاسی عوامی لیڈر تیار ہو کر آتے ہیں جو اپنے طبقے کی صحیح معنوں میں نمائندگی کرتے ہیں.

جاری کردہ:

مرکزی کمیٹی، 

ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن، پاکستان.


Post a Comment

0 Comments