اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ایک پارلیمانی ایکٹ کے ذریعے ریاسی اختیار سے الگ کرنے کا مقصد ہے کہ اسے آئی ایم ایف یعنی مالیاتی سامراج کے قبضے میں دینا۔ یہ بھی ایک طرح کی نجکاری ہے، وہ بھی بغیر کسی معاوضے کے عوامی ملکیت کو عالمی مالیاتی سامراج کے حوالے کرنا۔
کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان اس عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ موجودہ حکومت اور فوجی اسٹیبلشمنٹ جس کا ترجمان بیان دیتا تھا کہ "حکومت پر تنقید نہ کی جائے"، کی سمجھی سوچی سازش ہے کہ پاکستان کو مکمل طور پر سامراج ماتحت کیا جائے۔ عالمی مالیاتی سامراج جس کا پولیس مین آج بھی امریکا ہے، عمران حکومت اور اس کے سلیکٹرز کی سوچی سمجھی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ ملک قرض میں غرق ھوتا جا رھا ہے۔ بے روزگاری اس کے اوپر مہنگائی نے غریب عوام کو ڈاکے ڈالنے، عصمت فروشی، بھیک مانگنے یا خودکشی کرنے کی حالت پر پہنچا دیا ہے۔ اسی نظام کی حذب اختلاف سے عوام کو کوئی امید نہیں رکھنی چاہیے۔ عوام کو محنت کش اور غریب عوام کی نمائندہ پارٹی کا ساتھ دیکر ان عالمی اور ملکی ڈاکوؤں سے نجات حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کرنی چاہیے۔
پولٹ بیورو
کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان
0 Comments