-خالد رانا
نوجوان کسی بھی قوم کا حقیقی سرمایہ ہوتے ہیں۔ باشعور اور مہذب اقوام نوجوانوں کو اپنا مستقبل تصور کرتی ہیں۔ تعلیم یافتہ، ہنرمند اور برسرِ روزگار نوجوان ہی کسی ملک اور قوم کی داخلی معیشت اور وقار کے استحکام کا باعث ہوتے ہیں۔ ملک میں نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی بیروزگاری کی شرح میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے ایک سروے کے مطابق بیروزگاری کی شرح 6 فیصد تک جا پہنچی ہے۔ اس وقت وطن عزیز میں پندرہ سے چوبیس سال کی عمر کے 2 کروڑ 90لاکھ نوجوان ہیں۔ ان کا 13.3 فیصد یعنی 28 لاکھ 96 ہزار نوجوان بیروزگار ہیں۔ نوجوانوں کی اتنی بڑی بیروزگاری ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ جو دراصل ہمارے مقتدر طبقات کی نئی نسل کے معاملات و مسائل سے عدم دلچسپی
کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔
یہ بات انتہائی تشویش ناک ہے کہ ماضی کی کئی منتخب و غیر منتخب حکومتوں نے نوجوانوں کی وزارت تک قائم کرنے کا بھی تکلف گوارا نہیں کیا۔ پاکستان ہمہ جہتی وسائل کے لحاظ سے ایک امیر ملک ہے لیکن اس امارت کی افادیت کو عام نوجوان تک پہنچنے کے راستے میں ہر دور میں دخلی و خارجی دباؤ کے تحت رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہی ہیں۔
سرکاری اداروں میں اقربا پروری، میرٹ کا نہ ہونا اور نطراندازی جیسے مسائل نے آج کے نوجوان کی تخلیقی صلاحیتوں کو نقصان پہنچایا ہے اس وجہ سے آج کی نئی نسل کے دماغ میں کئی سوال جنم لئے ہوئے ہیں، جب دنیا اتنی ترقی سے آگے جا رہی ہے - سائنس اور ٹیکنالوجی میں نئی ایجادات ہو رہی ہیں اور ہمارے ہاں ابھی تک یوتھ پالیسی تک نہیں فارغ تحصیل نوجوانوں کے لئے کوئی جامع پروگرام نہیی ہے تو اندازا لگایا جا سکتا ہے ہم کہاں کھڑے ہیں -
ڈیموکریٹک یوتھ فرنٹ نوجوانوں کے جمہوری حقوق، ان کی بقاء اور عزتِ نفس کے لیے جدوجہد کرنے کے لیے نکلی ہے۔ یہ لڑائی کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ ہم سب کو مل کر لڑنی ہے۔ یہ لڑائی ہمارے جمہوری حقوق: روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، روزگار، علاج، انصاف کے حصول کی لڑائی ہے۔ یہ سیاسی وڈیرے ہمیں ان سب چیزوں سے محروم رکھنا ہی نہیں بلکہ ہمیں چپ کروانا اور ذہنی غلام بنانا بھی چاہتے ہیں۔ اور یہ ہم اب بننے کو تیار نہیں۔
پاکستان میں سرماہہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام ملک اور نوجوانوں کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ڈیموکریٹک یوتھ فرنٹ کا حتمی مقصد موجودہ معاشی و سیاسی نظام کی تبدیلی ہے۔ اور ایک ایسے معاشی و سیاسی نظام کی تعمیر ہے جو تمام انسانوں کے لئے یکساں طور پر فائدہ مند ہو۔ پاکستان کے تمام نوجوان اس عظیم جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں
یہ بات انتہائی تشویش ناک ہے کہ ماضی کی کئی منتخب و غیر منتخب حکومتوں نے نوجوانوں کی وزارت تک قائم کرنے کا بھی تکلف گوارا نہیں کیا۔ پاکستان ہمہ جہتی وسائل کے لحاظ سے ایک امیر ملک ہے لیکن اس امارت کی افادیت کو عام نوجوان تک پہنچنے کے راستے میں ہر دور میں دخلی و خارجی دباؤ کے تحت رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہی ہیں۔
سرکاری اداروں میں اقربا پروری، میرٹ کا نہ ہونا اور نطراندازی جیسے مسائل نے آج کے نوجوان کی تخلیقی صلاحیتوں کو نقصان پہنچایا ہے اس وجہ سے آج کی نئی نسل کے دماغ میں کئی سوال جنم لئے ہوئے ہیں، جب دنیا اتنی ترقی سے آگے جا رہی ہے - سائنس اور ٹیکنالوجی میں نئی ایجادات ہو رہی ہیں اور ہمارے ہاں ابھی تک یوتھ پالیسی تک نہیں فارغ تحصیل نوجوانوں کے لئے کوئی جامع پروگرام نہیی ہے تو اندازا لگایا جا سکتا ہے ہم کہاں کھڑے ہیں -
ڈیموکریٹک یوتھ فرنٹ نوجوانوں کے جمہوری حقوق، ان کی بقاء اور عزتِ نفس کے لیے جدوجہد کرنے کے لیے نکلی ہے۔ یہ لڑائی کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ ہم سب کو مل کر لڑنی ہے۔ یہ لڑائی ہمارے جمہوری حقوق: روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، روزگار، علاج، انصاف کے حصول کی لڑائی ہے۔ یہ سیاسی وڈیرے ہمیں ان سب چیزوں سے محروم رکھنا ہی نہیں بلکہ ہمیں چپ کروانا اور ذہنی غلام بنانا بھی چاہتے ہیں۔ اور یہ ہم اب بننے کو تیار نہیں۔
پاکستان میں سرماہہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام ملک اور نوجوانوں کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ڈیموکریٹک یوتھ فرنٹ کا حتمی مقصد موجودہ معاشی و سیاسی نظام کی تبدیلی ہے۔ اور ایک ایسے معاشی و سیاسی نظام کی تعمیر ہے جو تمام انسانوں کے لئے یکساں طور پر فائدہ مند ہو۔ پاکستان کے تمام نوجوان اس عظیم جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں
0 Comments