گرینڈ آلانئس کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی
کوئٹہ: گرینڈ الائنس کے زیر اہتمام ملازمین کی سب سے بڑی ریلی آج آٹھویں روز تیسری مرتبہ عظیم الشان ریلی نکالی گئی- گرینڈ الائنس کے احتجاجی ریلی کی قیادت کنوینر عبدالمالک کاکڑ، داد محمد بلوچ، عبدالسلام زہری، علی بخش جمالی، حاجی حبیب الرحمان مردانزئی ، پروفیسر حمید خان، اور دیگر راہنماوں نے کی- ریلی عبدالستار ایدھی چوک سے شروع ہوکر پرنس روڈ، جناح روڈ، حالی روڈ ، انسکمب روڈ سے ہوتے ہوئے واپس عبدالستار ایدھی چوک پر پہنچ کر اختتام پذیر ہو گئی- ریلی میں ہزاروں ملازمین شریک تھے جوکہ اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کے مخالف نعرے بازی کر رہے تھے- ریلی کے دوران ٹریفک کا نظام شہر کے اندر بری طرح متاثرہوا۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں شہر میں ٹریفک مکمل طور پر جام رہا
گرینڈ الائنس کے قائدین نے ریلی کو خطاب کرتے ہوا کہا کہ ہمارے دوستوں نے تنکہ تنکہ اکھٹا کرکے یہ الائنس بنایا ہے جس کا مقصد ملازمین کے حقوق کا تحفظ ہے ، ہم صرف 25 فیصد اضافہ نہیں 17 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کا نوٹیفیکیشن لئے بغیر نہیں جائیں گے - حکومت تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ نہیں کر رہی جبکہ مہنگائی 200 فیصد بڑھ گئی ہے یہ 25 فیصد اس مہنگائی کے مقابلے میں کچھ نہیں، قائدین نے مزید کہا کہ وہ جیل جانےکے لیے بھی تیار ہیں - پورے بلوچستان کے دفاتر اسکول اور ہسپتال بند ہیں - بلوچستان کے ان اداروں کو چلانے والے یہی ملازمین ہیں- جو گزشتہ آٹھ دن سے اپنے مطالبات منوانے کے لئے سراپا احتجاج ہیں
کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کی صوبائی کمیٹی بلوچستان گورنمنٹ ملازمین کے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوئی اور ان کے مطالبات کی حمایت کی
0 Comments