Ticker

6/recent/ticker-posts

افغانستان میں وسیع البنیاد عارضی حکومت قائم کی جائے

 


قدرتی وسائل سے مالا مال افغانستان ، جو جغرافیائی محل وقوع کے حوالے سے بہت اہمیت کا حامل ملک ہے ۔ جنوبی ایشیا و یورپ کو وسطی ایشیا کے زریعہ زمینی راستے سے ملاتا ہے ۔ خطے کے چھ ممالک ایران ، ترکمانستان ، ازبکستان ، تاجکستان اور خاص طور پر چین اور پاکستان کے وسط میں واقع ھونے کی وجہ سے عالمی و علاقائی سیاست میں بہت اہم بن جاتا ہے ۔ اس وجہ سے مختلف سامراجی ممالک کی سازشوں کا نہ صرف شکار ہے بلکہ اس پر قبضہ کرنے کے لئے جنگ کا مرکز بنا ہوا ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق امریکا نے اس جنگ پر 26 ھزار 2 سو ارب خرچ کیا ہے ۔ اس کی وجہ سے امریکی بجٹ کا خسارہ بڑھا اور یہ رقم قرض لیکر خرچ کی گئی ۔ اس پر 2050 تک 6.5 ارب ڈالر سود ادا کرنا ہوگا۔ اس وجہ سے ہر امریکی شہری بیس ھزار ڈالر کا مقروض ہوا ہے ۔ یعنی  پوری جنگ کا خرچ اپنے ہی عوام سے مزید ٹیکس لگا کر وصول کیا ۔ جبکہ امریکہ کی اسلحہ ساز کمپنیوں کے نفع میں ہزاروں گنا اضافہ ہوا ۔ ان صنعتوں کے مالکان میں فوج کے رٹائر و حاضر سروس فوجی شامل ہیں ۔ اسی طرح چین نے افغانستان کی کانوں سے اربوں روپیہ کے تانبے و لیتھیم جیسی قیمتی دہاتیں نکال کر اپنے ملک کے سرمایہ داروں کے خزانے بھرے ۔ پاکستان جس کی ریاست پر قابض قوتیں جہاد کو بزنس کے طور پر اپنائی ہوئی ہیں ، وہ ان سامراجی مراکز کی ایک طرف سہولت کار بنے ہوئی ہیں تو دوسری طرف اسے اپنی ماتحت ریاست بنانے کی خواہش میں مبتلا ہیں ۔ اس کی وجہ سے افغانستان کے عوام خوشحال ہننے کے بجائے جنگ وجدل کا شکار ہیں ۔ بے گناہ آگ و خون کے دنگل میں دھکیل دیئے گئے ہیں ۔ 

کمیونسٹ پارٹی سمجھتی ہے کہ امریکا کے اسلحہ ساز و تاجر کمپنیوں اور سامراجی مفادات کی اس جنگ کا خمیازہ افغانستان کا عام آدمی خاص طور پر عورتیں بھگت رہی ہیں ۔ ملا و قبائلی سردار اس جنگی معیشت سے خوب کما رہے ہیں ۔ ان کے خاندان پاکستان سمیت کئی ممالک میں امن و خوشحالی سے نہ صرف زندگی کے مزے لے رہے ہیں بلکہ ان کی اولادیں اعلی' و ارفا تعلیم بھی حاصل کر رہی ہے ۔ افغانی عوام کے خاندان جنگ کی خون ریزی یا پھر مہاجریت کے زخم و عذاب جھیل رہے ہیں ۔ کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان مطالبہ کرتی ہے کہ جہاد کا کاروبار کرنے والے پاکستانی حکمران و کاروباری جنرل یہ کاروبار اب بند کریں ۔ پاکستانی عوام خاص طور پر ترقی پسند و جمہوری قوتوں کو افغانی بہنوں بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کرتے ہوئی اپنی ریاست پر دباؤ ڈالنا چاہیئے کہ سامراجی مراکز کے سہولت کار بن کر نہتے عوام کو بم و بارود سے مرنے ، ان کو اپنے پیاروں کے جسم کے چیتھڑے اڑتے یا پاکستان میں ہجرت کرنے پر مجبور نہ کریں ۔ 

کمیونسٹ پارٹی اقوام متحدہ و عالمی برادری سے اپیل کرتی ہے کہ انتشار کی قوتوں کے سائے میں پلنے والے افغان عوام کو کسی مزید خوفناک  انسانی المیے سے بچانے کے لئے جلد ان کے لئے خوراک کا انتظام کیا جائے، معصوم بچوں کے لئے دودھ اور طبی ادویات پہچانے کا بندبست کیا جائے۔ افغانستان میں وسیع البنیاد عارضی حکومت قائم کی جائے جو تمام قومیتوں، نسلی اکائیوں ، مسلکوں و نظریات کے نمائندوں پر مشتمل ہو ۔ یہ حکومت انتخابات کرواکر ملک کو جمہوری راستے پر گامزن کریں ۔

پولٹ بیورو

کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان۔


Post a Comment

0 Comments