Ticker

6/recent/ticker-posts

بیاد نزیر عباسی شہید خصوصی نشست کا انعقاد

 آج مورخہ 22 اگست بروز اتوار کو "ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن پنجاب" کی جانب سے لاہور میں "بیادِ شہید نذیر عباسی" پروگرام منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام کامریڈ زین مرزا کی رہایش گاہ واقع اعظم گارڈن میں رکھا گیا۔ اس پروگرام میں نوجوان طلبہ، سینئر کامریڈز، کسان رہنماؤں اور دانشوروں سمیت لاہور کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ترقی پسند ساتھیوں نے شرکت کی.

شرکاء سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کامریڈ نذیر عباسی کی عملی زندگی، شخصیت، کردار اور مارکسزم-لینن ازم نظریہ پر پختگی پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے شہید کامریڈ کو خراج پیش کیا.

"ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن پنجاب" کی آرگنائزر کامریڈ سعدیہ اعظم نے تقریب کے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہید نذیر عباسی نا صرف ڈی ایس ایف بلکہ دُنیا بھر کے نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ان کا کردار ایک انقلابی کردار تھا، جو مزدور کے ساتھ مزدور، کسان کے ساتھ کسان، نوجوان کے ساتھ نوجوان غرض سب کے ساتھ ایسے گھل مل کر پیغام دیتے کہ ہم میں کوئی فرق یا بھید بھاؤ کی گنجائش نہیں۔ ہم سب ایک منزل کے ساتھی، کامریڈز ہیں۔

اس پروگرام کی صدارت ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان کے مرکزی چیئرپرسن جناب ثاقب بلوچ نے کی۔ اُنہوں نے شرکاء سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ نذیر عباسی ایک شخصیت سے بڑھ کر ایک باغی کردار کا تسلسل ہے جو کراہ ارض پر تب وجود میں آیا جب ظالم اور مظلوم کا تضاد پیدا ہوا اور یہ کردار اپنے تسلسل کے ساتھ اس وقت تک رونما ہوتا رہے گا جب تک دنیا میں آقا و غلام، اجتماعِ دولت و بھوک، غرض کہ طبقاتی تضاد باقی رہے گا۔ کامریڈ کی شہادت کے وقت جو سامراجی بدمعاشیاں تھیں اب بھی صورتحال کچھ ویسے ہی دکھائی دے رہی ہے، امریکہ اپنے سامراجی عزائم کی تکمیل کیلئے ایک بار پھر شدت پسندوں کی پشت پناہی کرتے ہوئے ان کو عوام کے قتلِ عام پر لے آیا ہے۔ ان حالات میں ہم سب پہ لازم ہے کہ جو نزیر عباسی کے راستے پر چلنے کا دعویٰ کرتا ہے وہ اپنے اختلافات بھلا کر امن عالم کی خاطر متحد ہو کر سامراج مخالف جدوجہد میں اپنا بھرپور حصہ ڈالے۔

کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان، پنجاب کے سیکرٹری ڈاکٹر خالد رانا نے بھی خطاب کیا۔ خطاب کے دوران انہوں نے شہید نذیر عباسی سے جڑی ہوئی اپنی یادداشتیں بھی بیان کی

کیں۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت کے حالات اور ان میں نذیر کی کمیونسٹ پارٹی اور نظریہ سے وفاداری اور پھر عقوبت خانے میں شدید غیر انسانی تشدد بعد شہادت قبول کر لینا مگر غداری پر ہر گز آمادہ نہ ہو کر نذیر نے ایک پختہ مارکسسٹ لیننسٹ انقلابی کا ثبوت دیا جو سماج میں ظالم کے آگے جھکنے سے صاف انکاری ہوا اور ظالم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر آخری سانس تک لڑنے پر آمادہ رہا۔ کامریڈ نذیر عباسی کو خراج تحسین پیش کرنے کا میرے خیال میں اس سے بہتر طریقہ کوئی اور نہ ہو گا کہ بائیں بازو کے

لوگ بے شک یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہو جائیں اور مل کر منظم جدوجہد کریں۔ پڑوسی ملک افغانستان میں لگی آگ اور پاکستان میں اس کے ممکنہ اثرات بھی ہم سے ایک وسیع تر ورکنگ الائنس کا تقاضا کرتے ہیں۔

کسان کمیٹی پنجاب کے مرکزی صدر رانا فیض احمد فیض نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نذیر عباسی صرف نوجوانوں اور مزدوروں کا ساتھی ہی نہیں تھا بلکہ وہ کسانوں کا بھی کامریڈ تھا، جس نے سندھ ھاری کمیٹی اور دیگر کے شانہ بشانہ کسانوں کے حقوق کی جدوجہد میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ شہید نے کسانوں اور ان کی نئی نسل کو بدلتے ہوئے حالات اور اس میں مارکسی اصولوں پر کاربند رہنے کا راستہ دکھایا.

سینئر کامریڈز جن میں ایڈووکیٹ مسعود اے ملک، کامریڈ الیاس مرزا اور دیگر نے نذیر کو خراج پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ماضی کو سبق کے طور پر یاد کرنا چاہیے جس سے سیکھ کر آگے کا سفر جاری رکھا جائے نا کہ ایسا ہو کہ ماضی میں پھنسے رہ جائیں۔ جدلیات کے تین اصولوں پر بات کرتے ہوئے موجودہ صورتحال اور مستقبل کا تعین کرنے پر بھی زور دیا جائے۔ عوامی ورکرز پارٹی کے رہنماء کامریڈ خالد محمود نے شہید کو خراج پیش کیا اور ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن کو اس پروگرام کے لاہور میں کامیاب انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔

شہید نذیر عباسی کی بیوہ اور ان کی سیاسی ساتھی کامریڈ حمیدہ گھانگھرو اور ان کے بھتیجے نہال عباسی نے بھی پروگرام سے آن لائن ٹیلیفونک کال کے ذریعے اظہارِ خیال کرتے ہوئے شہید کو خراج پیش کیا اور موجودہ دور میں طلبہ اور خصوصاً نوجوانوں کا سیاست کی طرف آنا اور نذیر کو اپنا آئیڈیل ماننے کو خوش آئند پہلو قرار دیا۔

اس پروگرام کے اختتام پر کامریڈ زین مرزا نے شرکاء اور مقررین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کامریڈ نذیر عباسی کے راستے پر چلنے کے عہد کی تجدید کی۔ شہید نذیر عباسی کی یاد میں منعقد کردہ یہ پروگرام اسی تجدیدِ عہد وفا پر اختتام پذیر ہوا۔









Post a Comment

0 Comments