Ticker

6/recent/ticker-posts

ترقی پسند طلباء کی خصوصی نشست کا انعقاد

آج بتاریخ 19 ستمبر بروز اتوار کو ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن (DSF) نے مختلف طلباء تنظیموں کے ساتھ ایک شاندار نشست کا انعقادکیا جس میں ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن، ڈیموکریٹک یوتھ فرنٹ (DYF)، پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن (PSF) ، ترویج ادب (نوجوانوں کی ادبی تنظیم) اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ترقی پسند افراد نے شرکت کی. سینئر کامریڈ خالد محمود اور کامریڈ زین العابدین مرزا خصوصی طور پر نوجوانوں سے ملاقات کرنے لاہور سے تشریف لائے اور نہایت خوشگوار موڈ میں طلباء کی آراء سنیں اور ان کے سوالات کے جوابات دیئے.

گفتگو کا موضوع "طلباء کے مسائل اور اداروں کی نجکاری" رہا جس میں طلباء نے مختلف آراء پیش کیں۔ کامریڈ خالد محمود نے مدلل انداز میں ان کے خیالات کی تائید و تردید کی. بحث و مباحثہ کے دوران موجودہ نااہل حکومت کی تعلیم دشمن پالیسیوں پر بھی بات ہوئی تو تمام طلباء نے برہمی کا اظہار کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ یہ حکومت ایک کٹھ پتلی سرکار ہے جس کی ڈور کوئی اور ہلاتا ہے. یہ حکومت أئی ایم ایف کے کہنے پر تمام سروسز سیکٹرز کو دھڑا دھڑ پرائیوٹائز کرنے پر تلی ہوئی ہے جس میں ہر شعبے کی طرح تعلیم بھی زبوں حالی اور خستہ حالی کا شکار ہے. فیسوں میں اضافہ، سکالر شپس کو بند کرنا، ہاسٹلز کو چھیننا، کالجوں اور یونیورسٹیوں کو نجکاری میں دینا یہ سب طلباء دشمن اقدامات ہیں جن کی وجہ سے ان کا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے. ریاست جو ماں کا کردار ادا کرتی ہے اس نے بچوں سے کتابیں تک چھین لی ہیں اور یہ عمل بڑھتا ہی جا رہا ہے.

چائے کے وقفہ کے دوران ڈیموکریٹک سٹوڈنٹس فیڈریشن کی طرف سے تمام طلباء کو پمفلٹس تقسیم کیے گئے. وقفے کے بعد کامریڈ خالد محمود نے طلباء کو "مادری زبان اور اس کی اہمیت" کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ دنیا کی تمام ترقی یافتہ قومیں اس وقت ترقی یافتہ نہیں ہوئیں جب تک انہوں نے اپنی زبان کو عزت نہیں دی اور اپنے بچوں کو مادری زبان میں تعلیم نہیں دی. ہمارے بچوں کو مادری زبان سے دور رکھا جاتا ہے، قومی زبان بھی صحیح طرح سے نہیں سمجھ پاتے اور انگریزی میں اپنا مستقبل تلاش کرتے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ ایک زبان پر بھی عبور حاصل نہیں کر پاتے۔ 

شرکاء کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے 
کے بعد ڈیموکریٹک سٹوڈنٹس فیڈریشن پنجاب کی آرگنائزر سعدیہ اعظم نے اپنی اختتامی گفتگو میں معزز کامریڈز، طلباء اور دیگر شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور انہیں طلباء مسائل پر ملکر جدوجہد کرنے کےلئے اتحاد بنانے کی دعوت دی.

 



Post a Comment

0 Comments