ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے 7 اور 8 جنوری 1953 کو پاکستان کی پہلی ملک گیر طلبہ تحریک کی قیادت کی جو 'یوم مطالبات' کے نام سے جانی گئی.
ہزاروں طلبہ کے اس جلوس پر پولیس کے لاٹھی چارج اور فائرنگ کے نتیجے میں، 7 اور 9 جنوری 1953 کے درمیان، کئی طلبہ سمیت 27 افراد ہلاک ہوئے۔
اس تحریک نے تعلیمی اداروں جیسے کہ کراچی یونیورسٹی میں طلبہ کے لیے بہتر تعلیمی سہولیات میں بہتری کو یقینی بنایا۔ سب سے بڑھ کر، اس نے پاکستان میں ترقی پسند طلبہ سیاست کی بنیاد رکھی- ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن پر پابندی کے بعد اس کے متحرک کاڈر نے اپنے کارکنوں کو متاثر کیا جنہوں نے اس وقت کے دائیں بازو کی نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن میں گھس کر اُسے بائیں بازو کی طلبہ جماعت میں تبدیل کر دیا. اسی نے 1968-69 کی تحریک کی قیادت کی جس نے اس وقت کے فوجی آمر جنرل ایوب خان کو یہ اعلان کرنے پر مجبور کیا کہ وہ اگلے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔
پاکستان میں لکھی جانے والی تاریخ ترقی پسند طلبہ سیاست کے ماضی کے اس سنہرے باب کو نظر انداز کرتی ہے لیکن یہ ایک ایسی تحریک ہے جس پر ترقی پسند قبیل آج بھی
نازاں ہے
.
0 Comments