Ticker

6/recent/ticker-posts

فاشزم مردہ باد

  مئی 9 فاشزم پر فتح کا دن ۔۔۔  سامراجی مراکز کے سرمایہ داروں خاص طور پر امریکا کی راک فیلر کمپنی کے مالک نےجرمنی میں ابھرتے ہوے فسطائی رجحانوں کے حامل سیاستدان ایڈولف ھٹلر کو مدد و اعانت فراھم کی الیکشن جیتنے کے لئے سارے فنڈز دیئے۔ ھٹلر جیت کے آیا اب ان سامراجی سرمایہ کی خواھش یہ تھی کہ وہ سوویت یونین پر حملہ کرے اور اسے تباہ کردے کیو نکہ سوویت یونین دنیا میں آزادی کی تحریکوں ، سماجی تبدیلی کے لئے بر سر پیکار قوتوں کو ھر قسم کی مدد فراھم کر رھا تھا ۔آزاد ھونے والے ممالک کو اپنے پاوْں پر کھڑا کرنے میں مالی، دفاعی ٹیکنیکی مدد فراھم کر رھا تھا۔ اس سے  سامراج اور سرمایہ داری اپنی موت قریب آتا دیکھ رھی تھے۔ بحر حال ھٹلر اپنے فسطائی نظریات میں مست دنیا کو تخت و تاراج کرتا ھوا مشرقی یورپ کو فتح کر تا ھوا مغربی یورپ میں فرانس میں داخل ھوا اور ١۵ دن میں مکمل قبضہ کرلیا۔ اسکے بعد برطانیہ پر حملہ کردیا۔ اسکے بعد ان سرمایہ داروں کی آنکھیں کھلیں کہ یہ تو پورے یورپ پر قابض ھو جائیگا اور ان سے بھی زیادہ طاقتور ھو جائیگا۔ انکی خواھش تو یہ تھی کہ جرمنی اور خاص طور پر اسکی ریاست پروشیا جو زبردست لڑاکو تھی اس طرح کمزور ھو جائیگی اور سوویت یونین بھی ختم ھوجائیگا۔ یعنی انکے دونوں دشمن آپس میں لڑ کر ختم ھوجائینگے۔ لیکن ھٹلر نے جب یورپ میں فتوحات کرکے اپنے کو مظبوط کرنے کے بعد سوویت یونین پر حملہ آور ھوا تو سوویت یونین نے بھرپور جواب دیا۔ بحرحال یہ صورتحال دیکھ کر امریکا اور برطانیہ نے سوچا کہ اب باقی یورپ کو بچانے کے لئے ضروری ہے کہ سوویت یونین کے ساتھ ھاتھ ملایا جائے اور ملکر اس اژدھا کا مقابلہ کیا جائے۔ کامریڈ اسٹالن نے بھی سوچا کہ طبقاتی دشمن سے بعد میں نمٹا جائیگا پہلے سوویت یونین کو بچایا جائے، دنیا کو فاشزم سے بچا یا جائے۔ سوویت یونین کے عوام نے ھٹلر کے حملے کا اتنا دیوانہ وار جواب دیا کہ سوویت فوجیں تیزی سے جرمنی کے سرحدوں میں داخل ھو گئیں۔  جرمنی کی دارالحکومت برلن میں ھٹلر اپنے آفس کے ساتھ بنکر بناکر اس میں چھپ گیا۔ 30 اپریل رات کو جب سوویت فوجیں تقریبا برلن فتح کر چکی تھیں۔ تو رات کو ھٹلر نے اپنی محبوبہ جس کے ساتھ سالوں سے دوستی تھی اسکے ساتھ شادی رچائی ۔اسکے بعد دلھن بیوی سمیت اپنے آپ کو ایک کمرے میں بند کر کے خود کشی کرلی۔ اسکے بعد جرمن فوجیں ھتیار ڈالتی گئیں۔ آخر 9 مئی کا دن طلوع ھوا جب جرمنی کو شکست ھوگئی۔ امن کا سورج طلوع ھوا۔ لیکن اسکے بدلے کوئی3 کروڑ سے زیادہ ، صرف سوویت یونین کے 2 کروڑ  عوام اس جنگ ناحق میں اجل کا شکار ھوے۔ آج اس فتح کا دن ہے جس کو سوویت یونین کی سرخ فوج اور کمیونسٹ رضاکاروں نے کامریڈ اسٹالن کی قیادت میں ممکن بنا یا۔ فاشزم مردہ باد۔ امن زندہ باد۔ سرخ فوج اور کمیونسٹ رضاکاروں کو سرخ سلام۔

جاری کردہ 

پولٹ بیورو

 کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان





Post a Comment

0 Comments