Ticker

6/recent/ticker-posts

عورت جمہوری محاذ کی کارکنوں پر توہین مذہب کا الزام

 سلام آباد میں عورت مارچ کی منتظمین، عورت جمہوری محاذ کی کارکنوں پر توہین مذہب کے الزام کی کمیونسٹ پارٹی سخت  الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔ 

ملک میں عورتوں پر تشدد تو عام سی بات سمجھا جاتا ہے ۔ شادی یا رشتہ طے کرنے کے وقت اکثر عورت کی رائے معلوم کرنا اس معاشرے میں معیوب سمجھا جاتا ہے چاہے اس فیصلے کے نتیجے میں عورت پوری زندگی غلام بن جائے ۔ جب کہ عورت کو خون بہا یا چند روپیوں کے بدلے فروخت کرنا آج بھی رواج ہے ۔ غیر مسلم خاص طور پر دلت عورتوں اور معصوم بچیوں کو زبردستی اغوا کرکے زبردستی مسلمان بنانے کے عمل میں تو کوئی عدالت بھی فریاد سننے کے لئے تیار نہیں ہے ۔ تعلیم و ملازمت کے سلسلے میں پچاس فی صد سے زیادہ عورت کو کوئی آزادی حاصل نہیں ۔ ملک کے کچھ علاقوں میں عورت کو ووٹ کا حق استعمال کرنے کی اجازت نہیں ۔ جو خواتین ملازمت کرتی ہیں یا تعلیم کے حصول کے لئے گھر سے نکلتی ہیں انہیں ہراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ ان حالات کے باوجود غربت کی ماری مزدوری کرنے والی خواتین کو اجرت بھی مرد کے برابر نہیں دی جاتی ۔ ان حالات کے خلاف عورتیں جدوجہد نہ کریں تو کیا صدیوں سے جاری اس ظلم و زیادتی کو خاموشی سے اکیسویں صدی میں بھی برداشت کرتی رہیں ۔

 کمیونسٹ پارٹی سمجھتی ہے کہ جب سے عورت مارچ شروع ہوا ہے تب سے سماج کے کند ذہن افراد اس کے خلاف مختلف الزامات لگاتے آ رہے ہیں ۔ پاکستانی ریاست کے مذہبی بیانیے کی وجہ سے ان کو تقویت مل رہی ہے ۔ عورتوں کو مرد کے برابر حقوق حاصل کرنے کے لئے اپنی جدوجہد نہ صرف جاری رکھنی چاہیے ، بلکہ تیز کرنی چاہیے ۔ کمیونسٹ پارٹی نہ صرف انکے ساتھ ہے بلکہ اس جدوجہد کو اپنی جدوجہد سمجھتی ہے ۔ جاگیردارانہ سماج میں عورت کو غلام اور سرمائیدارانہ سماج میں استعمال کی چیز سمجھا جاتا ہے ۔ عورت کو باوقار اور مرد کے برابر مقام صرف سوشلسٹ نظام میں ہی مل سکتا ہے ۔ سوویت یونین اور کیوبا اس کی مثالیں ہیں ۔ آؤ مل کر منظم ہو کر سوشلسٹ انقلاب کے لئے جدوجد کو تیز کریں ۔ 

   پولٹ بیورو   

  کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان



Post a Comment

0 Comments