کامریڈ امداد قاضی کا حیدرآباد میں خطاب
پاکستان میں غیر سیاسی قوتیں اقتدار پرست سیاسی قوتوں کو اقتدار میں حصہ پتی کی لالچ دے کر خوب نچوا رہی
ہیں ۔ ضمنی انتخابات میں کچھ مداخلت سے دور رہنے کی وجہ سے پی- ڈی-ا یم کی پارٹیاں غلط فہمی کا شکار ہوگئیں کہ اب
کھیلنے کے لیئے میدان آزاد ریفریوں کے ذریعہ سجے گا ۔ یہ دراصل غلط فہمی نہیں بلکہ اقتدار کی حوص ہے کہ مضبوط معاشی مفاد رکھنے والی قوتوں کو سیاست اور ریاستی
معاملات میں غیر جانبدار سمجھا جارہا ہے ۔
یہ باتیں کمیونسٹ پارٹی ضلعہ کمیٹی حیدرآباد کے ایک اجلاس سے خطاب
کرتے ھوے کامریڈ امداد قاضی نے کہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ذرائع پیداوار کی مالک قوتیں اقتدار اور سیاست سے کیسے
دور رہ سکتی ہیں ۔ جس ادارے کی ذرائع پیداوار صنعت اور زراعت میں 50 فیصد تک حصے داری موجود ہو ، 80 فی صد
اداروں کے ڈی جی یا سی ای او ھوں ، اس ادارے کی اقتدار میں دخل اندازی ضرورت بن جاتی ہے ۔
انقلاب فرانس نے واضع
کیا تھا کہ ذرائع پیداوار یعنی صنعت اور تجارت میں غلبہ سرمائیداروں کا ہو اور اقتدار پر گرفت جاگیرداروں ، پادریوں کی
ہو یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ۔ تب پادریوں اور جاگیرداروں کو شکست دے کر سرمائیداروں نے اقتدار پر قبضہ کیا
تھا ۔ پاکستان میں بھی غیر سیاسی ادارے کی ذرائع پیداوار پر ملکیت اقتدار میں حصے داری کا حق جتاتی ہے ۔ ویسے بہی
سرمائیدارانہ جمہوریت نام ھی ہے پیداواری قوتوں کے مالکوں کا اقتدار ۔ ان قوتوں سے ذرائع پیداوار اور اقتدار اعلی' پر
قبضہ صرف محنت کش طبقے کی نمائیندہ مارکسی ، لیننی پارٹی ہی چھڑا سکتی ہے ۔ مارکسی ، لیننی پارٹی مزدوروں ،
کسانوں اور عام عوام کو منظم کرکے ہی ان قوتوں کو شکست دے سکتی ہے ۔
پی- ڈی-ا یم کی پارٹیاں اسی نظام میں اقتدار کی
حصہ پتی کیلیئے
کوشاں ہیں ۔ ان میں سے کوئی بھی قوت برسر اقتدار آجائے ، عام عوام کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں
آئے گی ۔
مرکزی سیکریٹریٹ
کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان
0 Comments