حیدرآباد (پ-ر ) ۔ بجٹ برائے مالی سال 22-2021 وفاقی ہو یا صوبائی دونوں مزدور دشمن بجٹ ہیں ۔ 20 ہزار تا 25 ہزار کم از کم تنخواہ کا خوش کن اعلان اعدادوشمار کا مالیاتی دھندہ ہے ۔ مزدور کو کم از کم تنخواہ کا ملنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے ۔ غیر قانونی ٹھیکیداری نظام کے ہوتے ہوئے حکمرانوں کا کم از کم تنخواہ میں بڑھوتری کے خوش کن اعلانات مزدوروں کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی حکمت عملی ہوتی ہے ۔ حکمران ہی صنعتی مالکان ہیں اور لیبر ڈپارٹمنٹ ان کے مینجر ایڈمن کے طور پر اپنے فرائض انجام دیتا ہے ۔ یہ باتیں کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان سندھ کے سیکریٹری کامریڈ اقبال نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہیں ۔ کامریڈ اقبال نے کہاکہ وفاقی حکومت ہو یا سندھ دونوں آئی ایم ایف کی ہدایات پر چلنے والی کٹ پتلی سرکاریں ہیں جو طبقاتی طور پر بالادست اشرافیہ کی نمائندگی کرتی ہیں ۔ سندھ میں مزدوروں کیلیئے قوانین تو ترقی پسند ہیں لیکن ان پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ مالکان اور بالائی افسر شاہی ہے ۔
کامریڈ اقبال نے سندھ بھر کی تمام مزدور فیڈریشنز سے اپیل کی کم از کم تنخواہ 25000 پر عملدرآمد کروانے کیلیئے منظم جدوجہد کا آغاز کریں ۔
جاری کردہ
صوبائی سیکریٹریٹ سندہ
0 Comments