Ticker

6/recent/ticker-posts

لینن کی 152 ویں سالگرہ مناٸی گٸی

 حیدرآباد (پ-ر )  پاکستان میں اس وقت موجود ریاستی بحران ہر 10 سال کے بعد ابھرنے والے بحرانوں کے مقابلے میں زیادہ شدید ہے ، جس نے ریاستی اداروں کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کیا ہے ۔ پہلی مرتبہ فوج کا سربراہ اپنے سے جونیئر حتی کہ ریٹائیر افسروں کے سا منے کٹہڑے میں کھڑا ہے ۔ عوام تقسیم ہے ۔ خانہ جنگی جیسے حالات ہیں ۔ ایسے ہی حالات میں بالشویک پارٹی کے رھبر کامریڈ لینن نے روس کی بادشاہت کو شکست دیکر سوشلسٹ انقلاب کیا تھا ۔ یہ باتیں کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کی حیدرآباد کمیٹی کی طرف سے شیراز ھاؤس کوھسار میں دنیا کے عظیم لیڈر کامریڈ لینن کو خراج پیش کرنے کے لیئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سیکریٹری جنرل کامریڈ امداد قاضی نے کہیں ۔ لینن کی 152 ویں سالگرہ کے کیک کاٹنے کے بعد مقررین نے خطاب میں انہیں زبردست الفاظ میں یاد کیا ۔ مقررین نے ان کی زندگی ، مارکس ازم لینن ازم کے نظریئے اور روسی انقلاب میں ان کے مدبرانہ کردار اور پہلی سوشلسٹ ریاست کی تعمیر جیسے کارناموں پر روشنی ڈالی ۔ کامریڈ امداد قاضی نے کہا کہ ریاستی سول و فوجی اداروں کے اخراجات بے انتہابڑھ چکے ہیں ۔ یہ معیشت ان کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں رہی ۔ اس سب کے باوجود کہ غریب غریب تر ھوتا جا رہا ہے ۔ مزدور و کسان بھوک کا شکار ہیں ۔ سفید پوش اپنی سفید پوشی کو قائم رکھنے سے لاچار ہیں ۔ غریبوں کے اوپر ٹیکسوں کی بھر مار ہے اور وہ ٹیکس ریاست پر قابض حکمرانوں اور اداروں کی عیاشی پر خرچ ہو رہے ہیں ۔ حالت یہ ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر اور وزیر اعظم ھاؤس تک ہیلی کاپٹر سے آنے جانے پر اس ناتواں عوام کی رگوں سے نچوڑے گئےٹیکس کا ایک ارب روپیا خرچ ہوگیا ہے ۔ ایسے حالات میں کامریڈ لینن کے نظریئے سے روشنی حاصل کر کے ان کے پارٹی کے تصور کے مطابق پارٹی منظم کرکے محنت کشوں اور پسے ہوئے عام عوام کومنظم کرکے انقلاب کرنا چاہیئے ۔ ہمیں یقین ہے کہ ہر ملک کا انقلاب دوسرے انقلاب کی فوٹو کاپی نہیں ھوتا ۔ لہذا ہمارا انقلاب ہماری معروضیات اور طریقہ پیداوار کی سطح کے مطابق ہوگا۔ ہم نے لینن کی تعلیمات سے سبق حاصل کیا ہے کہ انقلاب کے لیئے انقلابی نظریئے سے مسلح کیڈر پارٹی ضروری ہوتی ہے ۔ انقلاب سے صاحب ملکیت طبقے سے ذرائع پیداوار چھین کر  محنت کرنے والوں کے اجتماعی کنٹرول میں دینے ہوں گے ۔ قوموں کا رضاکارانہ وفاق بنانے کے لیئے قوموں کو حق خوداختیاری کی ضمانت دینی ہوگی ۔ کسانوں کوزمین کا مالک بنانا ہوگا ۔ عوام کے لیئے جمہوریت ہوگی ، سابق شرفا طبقے سے انتخابات میں حصہ لینے اور ووٹ کاسٹ کرنے کا حق چھین لینا ھوگا ۔ صرف اس طرح ہی پاکستان کو سکیورٹی اسٹیٹ اور سامراجی پراکسی کے بجائے ایک فلاحی ریاست بنایا جا سکتا ہے ۔ اس موقعہ پر سندھ کے سیکریٹری کامریڈ اقبال ، کامریڈ ذوالفقار ، کامریڈ اظھر و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

جاری کردہ

کامریڈ اقبال



Post a Comment

0 Comments