تفتان اوراس کے بعد چاغی میں ہونے والی غارتگری کرنے والے فاشسٹ ذھن انسان نہیں جنرل ڈائر کی طرح درندے ہیں ۔ بلوچستان میں انسانوں کو پرندوں اور جنگلی جانوروں کی طرح شکار کرنے والوں کو ایک دن حساب دینا ہوگا ۔ کمیونسٹ پارٹی ان اور ان جیسے روز ہونے والی کاروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔ اسی طرح کی خونریزی کی پالیسی ہندوستان کی آزادی کی تحریک کو کچلنے کے لیئے انگریزوں نے اختیار کی تھی ، لیکن وہ آزادی کو نہیں روک سکے ۔ ان کے پروردہ پاکستانی جنرلوں نے مشرقی پاکستان میں بھی ایسی بربریت کی ، لیکن بنگالیوں نے اس ظلم سے قوت حاصل کر کے آزادی کی تحریک کو مذید تیز کیا اور آزاد ہو گئے ۔ بلوچستان میں بلوچوں کی اپنے حقوق کے لیئے جدوجھد کو ظلم ، جبر اور فسطائی طریقوں سے نہیں دبایا جا سکتا ۔ ان کو حقوق نہیں ملیں گے الٹا اس طرح کی غارتگری کا شکار کیا جائیگا تو بلوچستان کو زبردستی پاکستان میں قید رکھنا مزید مشکل ہو جائیگا۔ پوری دنیا ان کے جائز حقوق کی جدوجہد کی حمایت سے کیسے انکار کر سکتی ہے ۔ بلوچستان کے چند بکاؤ سرداروں کو ساتھ رکھ کر آزادی کی جدوجہد کو ناکام نہیں بنایا جاسکتا ۔ کمیونسٹ پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ فوجی آپریشن بند کرکے ، سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بند کرکے یہ خونی کھیل بند کر کے بلوچستان سمیت تمام قوموں کی اپنے وسائل پر حق ملکیت تسلیم کی جائے ۔ کمیونسٹ پارٹی ملک کی ترقی پسند قوتوں سے بھی اپیل کرتی ہے کہ اس ظلم کے خلاف بھرپور آواز بلند کی جائے ۔ ادیبوں ، دانشوروں اور لکھاریوں کو بھی اس ظلم کے خلاف اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے ۔
پولٹ بیورو
کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان
مرکزی سیکریٹریٹ ۔ڈی۔ 168نسیم نگر حیدرآباد
0 Comments