Ticker

6/recent/ticker-posts

مزدور تحریک کو ازسر نو منظم کرنا ہوگا

پاکستان کے مزدوروں کے حالات غلاموں جیسے ہو گئے ہیں ۔ اوقات کار اور نہ ہی کم سے کم اجرت پر عمل ہے ۔ دس سے اٹھارہ گھنٹے تک ان سے کام لیا جاتا ہے اور اجرت بہ مشکل دس سے بارہ ھزار دی جاتی ہے ۔ ٹھیکیداری نظام کے تحت مزدور بھرتی کئے جاتے ہیں ۔ نہ تقرر نامہ ہے نہ سوشل سکیورٹی ہے ، نہ ہی یونین سازی کا حق ۔ یہ باتیں کمیونسٹ پارٹی حیدرآباد کمیٹی کی طرف سے شکاگو کے شہدا مزدوروں کو خراج پیش کرنے کے لئے نکالی گئی مشعل بردار ریلی سے پارٹی کے سیکریٹری جنرل کامریڈ امداد قاضی ، صوبائی سیکریٹری سندھ کامریڈ اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔ یہ ریلی حیدر چوک سے براستہ گول بلڈنگ پریس کلب پہنچی ۔ پر جوش نعروں سے پارٹی ورکر اور مزدور آئی ایم ایف  ، اس کے دلال حکمرانوں کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔ پریس کلب پر خطاب میں مقررین نے مزید کہا کہ سامراجی اداروں ، ملک کی افسر شاھی ،  جاگیردار ، سیٹ و سرمایہ دار نے غریب عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔ عوام کے لیئے معاشی بحران ہے ۔ ان پر روز نیا ٹیکس لگا کر مہنگائی میں مزید آضافہ کیا جاتا ہے ۔ جب کہ حکمران طبقات کو کوئی پرواہ نہیں ان کے پاس ویسے بھی دولت کے انبار ہیں ، مزید یہ کہ وہ غریب عوام سے وصول کیئے جانے والے ٹیکس کو اپنی عیاشی کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو اپنے طبقے کا نظریہ  یعنی سوشلزم کو سمجھنا چاہیئے ۔ نظریاتی بنیاد بناکر مزدور تحریک کو ازسر نو منظم کرنا چاہیئے ۔ اس سے ان کی نجات ہوگی ۔ ورنہ روایتی پارٹیاں حکمران طبقات ، افسر شاھی آئی ایم ایف سے مل کر عوام کو لوٹتے رہیں گے ۔ ان سے زندہ رہنے کا حق بھی چھین لیں گے ۔
جاری کردہ 
صوبائی سیکریٹریٹ سندھ
کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان



 



Post a Comment

1 Comments