Ticker

6/recent/ticker-posts

حکمران بدعنوانی اور عیاشی میں غرق ہیں

لاہور (24 ستمبر) پاپولر لیفٹ الاٸنس کی پریس کلب لاہور میں پریس کانفرنس

پاکستان کو اس وقت بہت سے سیاسی , معاشی,سماجی وساخت کے چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ جس کا ڈائریکٹ اثر عوام پر  مہنگائی، بے روزگاری ،جہالت لاقانونیت، دہشتگردی اور سیاسی بیگانگی کی شکل میں ہو تا ہے۔ پاکستان کے عوام کارپوریٹ سرمایہ داروں کے چنگل میں مکمل طور پر جکڑ دیے گئے ہیں ۔ اس کی وجہ ہمارے وردی اور بے وردی اقتدار پر قابض حکمران ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ہفتہ کے روز امداد قاضی کنوینر پروگریسو الائینس ، سیکریٹری جنرل کمیونسٹ پارٹی پاکستان اور صابر علی حیدر ۔ ڈپٹی کنوینر ، جنرل سیکریٹری پاکستان انقلابی پارٹی نے لاہور پریس کلب میں ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں کیا۔

انہوں نے  کہا کہ گزشتہ 75 سال سامراج سے مکمل وفا کی اور یہاں کی عوام کو ہمیشہ دھوکے میں رکھا۔ اس کے متعلق کمیونسٹ و بائیں بازو کی پارٹیاں اور قوتیں لڑتی رہیں ۔ 1951 سے یہ قوتیں اس بات پہ متفق ہیں کہ جب تک اس ملک کا اقتدار سامراج کے دلال اشرافیہ طبقے اور افسر شاہی کے پاس رہے گا یہ ملک کبھی بھی ترقی نہیں کر پائے گا۔ ان جاگیرداروں، دلال سرمایہ داروں یا افسر شاہی سے فارغ ہونے والے افراد کی طرف سے سامراج یا اسٹیبلشمنٹ سے نجات کے نعرے صرف اقتدار کے حصول کے لئے اپنا وزن بڑہانے کے حربے کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔ یہ پاور بروکر اسٹیبلشمنٹ اور سامراج کو سمجہتے ہیں ۔ ہم لیفٹ والوں نے ہی ان پاور بروکروں کے خلاف مستقل مزاجی سے جنگ لڑی ہے۔ اب بہی ہمیں اپنے ملک اور عوام کو مالیاتی سرمائے اور ان لٹیرے حکمرانوں سے نجات دلانے کے لئے عوام کو منظم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان، سندھ ، سرائکی وسیب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے جو علاقے سیلاب کی نظر ہوئے ہیں وہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہیں ۔ ہمیں ان عوامی مجرموں کو کسی صورت معاف نہیں کرنا اور اوپر سے سب سے بڑی زیادتی یہ ہو رہی ہے کہ پاکستان کے عوام اور انٹرنیشنل سطح سے جو فنڈنگ ہو رہی ہے اس میں بھی بے انتہا بدعنوانی ہو رہے ہیں ۔ اس کی وجہ وہی کرپٹ، افسرشاہی اور حکمران ہیں۔ ان کا ہمیشہ یہی وطیرہ رہا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ آج پروگریسیو الائنس میڈیا کے ذریعے اپنی عوام کو یہ پیغام دینا چاہ رہا ہے کہ عوام کو حق حکمرانی ان سامراجی جاگیرداروں اور سرمایہ داروں سے چھین کر عوام کے حقیقی نمائندہ پارٹیوں کے حوالے کرنا ہوگا۔ یہ پارلیمان کا نظام ہمیشہ مافیاز کے کنٹرول میں رہا ہے، جس کی وجہ سے کبھی عوامی مسائل حل نہیں ہو سکے ۔ پروگریسیو الائنس یہ سمجھتا ہے کہ پارلیمنٹ کو صرف قانون سازی کا حق ہونا چاہیے اور اقتدار و اختیار اور فنڈز کا حق مقامی حکومتوں کے پاس ہونا چہیے ۔کیونکہ مسائل یونین کونسل میں ہوتے ہیں تو ان کا حل بہی ان کی پاس ہونا چاہتے ۔
انھوں نے کہا کہ برسات کو ختم ہوئے ایک مہینہ گزرچکا ہے لیکن اب بہی پانی تین فٹ اور کہیں تو 10 فٹ تک کھڑا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ برساتی نالوں اور اس کے فطری و تاریخی گزرگاہوں پر وڈیروں اور چودہریوں نے خاص طور پر سرکار میں شامل بھیڑیے وڈیروں نے قبضہ کر رکھا ہے ۔ برساتی گزرگاہوں پر زمینیں کاشت، فش فارم اور فارم ہاؤس بنالیئے ہیں ۔ گزر گاہیں بند ہونے کی وجہ سے پانی سمندر یا دریا کی طرف جا نہیں پا رہا ۔ وڈیروں نے اپنی زمینوں کا پانی بھی مشینوں کے ذریعہ سرکاری رقم خرچ کر کے نکال کر نہروں میں ڈال رہے ہیں ۔ یہ پانی ان زمینوں میں جاتا ہے جہاں پہلے ہی پانی بہرا ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں مزید تباہی پھیل رہی ہے ۔

انھوں نے  کہا کہ مذکورہ علاقوں میں ہزاروں گاؤں گوٹھ اور قصبے زیر آب ہیں ۔ ان علاقوں میں اکثریت غریب آبادی آباد ہے ۔ ان کے کچے گھر تو سب کے سب گر چکے ہیں ۔ پختہ گھر بھی رہنے کے قابل نہیں رہے ۔ سرائکی وسیب ، سندھ اور بلوچستان کے کئی شہر ابھی تک زیر آب ہیں ۔ ہزاروں انسان موت کی آغوش میں جا چکے ہیں ۔ لاکھوں جانور مرگئے ہیں یا پانی بہا کر لے گیا ہے ۔ اب پانی گندہ ہوچکا ہے جس سے انسانوں اور جانوروں میں کئے بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔

انھوں نے  کہا کہ یہ انسانی المیہ موجودہ جرنیلی ، وڈیرہ شاہی اور سرمایہ داری گٹھ جوڑ والے نظام کا نتیجہ ہے ۔   حکمران 24 گھنٹے بدعنوانی اور عیاشی میں غرق ہیں ۔ عوام پر بھاری بھرکم ٹیکس لگا کر وہ رقم کھا جاتے ہیں اور عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبتے چلے جا رہے ہیں ۔ نہ عوام کو روزگار دیتے ہیں نہ کوئی سبسڈی دے رہے ہیں ۔ دریاؤں ، نہروں کے پشتوں کو مضبوط کرنے کے لیئے رکھے گئے اربوں روپے ہڑپ کر لیتے ہیں ۔ فاریسٹ لینڈ پر سے جنگلات کاٹ کر زمین زیر کاشت لاکر فطری ماحول کو خراب کر کے ماحولیاتی اور موسمیاتی تباہی کے اسباب پیدا کر رہے ہیں ۔

انھوں نے  مطالبہ کرتے ہوۓکہا کہ  کہ بارش اور سیلاب متاثرین کی بحالی از سر نو آبادکاری ایک طویل سلسلہ ہو گا۔ اس کے لیئے سرکاری خرچ پر جدید شہر اور قصبے تعمیر کرانے کے لئے ہم مستقل جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ 

اس موقعہ پر نور احمد کاتیار ۔ عوامی تحریک، سید لال شاہ۔ عوامی جمہوری پارٹی، عبدالخالق جونیجو جیئے سندہ محاذ ، ذوالفقار خان
جموں کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی، تیمور رحمان
مزدور کسان پارٹی، طالب حسین نیشنل پارٹی اور ڈاکٹر نخبہ لنگاہ پاکستان سرائیکی پارٹی بھی موجود تھیں۔




Post a Comment

0 Comments